اسرائیل کے ایک حراستی مرکز جہاں گرفتاری کے بعد ابتدائی طور پر فلسطینیوں کو تشدد کا نشانہ بنایا جاتا میں لے جائے گئے ایک فلسطینی طالب علم کے کرونا کا شکار ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔ دوسری طرف فلسطینی شہریوں ، طالب علم کے اہل خانہ اور طلباء تنظیموں نے اسیر محمد ماجد حسن کے کرونا کا شکار ہونے کی تمام ترذمہ دار صہیونی حکام پرعاید کی ہے۔
اسیران میڈیا سینٹر کی رپورٹ کے مطابق 21 سالہ محمد ماجد حسن کو بیت المقدس میں قائم مسکوبیہ حراستی مرکز میں لے لیا گیا جہاں اس پر تشدد کیا گیا۔ اس دوران معلوم ہوا کہ ماجد کرونا کا شکار ہوچکا ہے۔ وہاں سے اسے جیل اسپتال الرملہ منتقل کردیا گیا ہے۔
اسیران میڈیا سینٹر کا کہنا ہے کہ ماجد حسن کو کرونا وائرس مسکوبیہ حراستی مرکز میں لاحق ہوا ہے۔
خیال رہے کہ بیرزیت یونیوسٹی کے طالب علم اور طلباء کونسل کے فینانس سیکرٹری محمد ماجد حسن کو اسرائیلی فوج نے گذشتہ بدھ کو حراست میں لے لیا تھا۔ اس کی گرفتاری شمالی رام اللہ کے نواحی علاقے دیر سودان سے عمل میں لائی گئی۔
خیال رہے کہ ماجد حسن کی ہمشیرہ شذی حسن بھی بیرزیت یونیورسٹی کی طالبہ ہے اور وہ اسرائیل کے دامون جیل میں قید ہے۔ ان کے والد محمد حسن غرب اردن میں اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ کے سینیر رہ نما ہیں۔