فلسطینی اتھارٹی کی ماتحت ایک عدالت نے کرونا کی وبا کے دوران شہریوں میں امدادی سامان اور خوراک تقسیم کرنےوالے ایک سرکردہ سماجی کارکن کا ٹرائل شروع کر رکھا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی سیاسی اور سماجی کارکن ایاد ناصر کو دو روز قبل عباس ملیشیا نے غرب اردن کے شہر طولکرم سے حراست میں لیا تھا۔ گذشتہ روز اسے شہر کی عدالت میں پیش کیا جہاں عدالت نے اس کے جوڈیشل ریمانڈ میں مزید 3 دن کی توسیع کردی۔
فلسطینی وکلاء برائے انصاف گروپ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کیا ہے کہ تنظیم کے وکلاء نے ایاد ناصر سے جیل میں ملاقات کی ہے۔ اسے قید تنہائی میں رکھا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عباس ملیشیا نے گرفتاری کے بعد ایاد ناصر کے ساتھ بدسلوکی کی اور اسے تشدد کا نشانہ بنایا ہے۔ اسے فلسطینی علاقوں میں امدادی سامان کی تقسیم کی پاداش میں حراست میں لیا گیا تھا۔
وکلاء کا کہنا ہے کہ عباس ملیشیا کی جیل میں سماجی کارکن ایاد ناصر کو ادنیٰ درجے کے حقوق بھی حاصل نہیں ہیں۔
خیال رہے کہ ایاد ناصر کو دو روز قبل عباس ملیشیا نے طولکرم میں کرونا کے متاثرہ شہریوں میں امداد کی تقسیم کے لیے جاری سرگرمیوں میں حصہ لینے کی پاداش میں گرفتار کیا گیا تھا۔