اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے کہا ہے کہ اسرائیل کے بیرون ملک انٹیلی جنس اداروں کے ہاتھوں 2018ء کو ملائیشیا میں شہید کیے گئے فلسطینی سائنسدان فادی البطش کے خون کے ایک ایک قطرے کا حساب لیا جائے گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان عبداللطیف القانوع نے فادی البطش کی شہادت کی دوسری برسی پر ایک بیان میں کہا کہ صہیونی دشمن کو البطش کی خون کے ایک ایک قطرے کا حساب دینا ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ صہیونی انٹیلی جنس اداروں کو ملائیشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں فلسطینی سائنسدان فادی البطش کو جان سے مارنے کی بھاری قیمت چکانا ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کی فلسطینی سائنسدان فادی البطش کو موساد کے خفیہ ایجنٹوں نے کولالمپور میں ایک بزدلانہ حملے میں شہید کیا ہے۔ اسرائیل کو اس سنگین جرم کا حساب دینا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی دشمن کی طرف سے فلسطینی سائنسدانوں کو شہید کرکے عالم اسلام بالخصوص فلسطینی قوم کو کم زور کرنے کی سازش کی جا رہی ہے مگر صہیونی ریاست کا یہ مکروہ حربہ کسی صورت میں کامیاب نہیں ہوگا۔ اسرائیل اس طرح کے بزدلانہ حربوں کے ذریعے فلسطینی قوم کی علمی میراث اور علمی سرمائے کو ختم کرنا چاہتا ہے مگر دشمن کی یہ چالیں اسے بہت مہنگی پڑیں گی۔
القانوع کا کہنا تھا کہ صہیونی دشمن فلسطینی قوم کے ہیروز کا بیرون ملک بھی تعاقب کرنے کا جرم جاری رکھے ہوئے ہے۔ فلسطینی جہاں جاتے ہیں صہیونی دشمن ان کا پیچھا کرکے انہیں بزدلانہ حملوں کا نشانہ بنا رہا ہے۔
خیال رہے کہ انجینیر فادی البطش کو اسرائیلی خفیہ ادارے ‘موساد’ کے ایجنٹوں نے 20 اپریل 2018ء کوالالمپور میں نماز فجر کے وقت اندھا دھند گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔ شہید کے جسم میں 10 گولیاں لگیں جو جان لیوا ثابت ہوئیں۔