چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیل نے فلسطینی رقوم ہتھیانے کے لیے نیا قانون تیار کرنا شروع کردیا

منگل 21-اپریل-2020

اسرائیل کے عبرانی اخبارات نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت ایک نئے مسودہ قانون پرکام کررہی ہے جس کے تحت  فلسطینی اتھارٹی کو دی جانے والی رقوم کا ایک بڑا حصہ قبضے میں لیا جاسکےگا۔

عبرانی میڈیا کے مطابق القدس میں اسرائیلی فوج کے کمانڈر نے ایک نئے مسودہ قانون پر دستخط کیے ہیں۔ اس قانون کے تحت فلسطینی اسیران کے اہل خانہ کی کفالت کے لیے رقوم کی فراہمی کو جرم قرار دیا جائے گا۔

عبرانی ٹی وی چینل 7 کی رپورٹ کے مطابق نئے نام نہاد ایکٹ کا 9 مئی سے نفاذ ہوگا۔ اس قانون کے تحت بنکوں میں موجود فلسطینی اسیران کے اہل خانہ کو ماہانہ کی بنیاد پر بھیجی جانے والی رقوم ضبط کی جاسکیں گی۔

اسرائیلی ملٹری پراسیکیوٹر کے ڈائریکٹر کی طرف سے اسرائیلی بنکوں کو ہدایت نامہ جاری کیا گیا ہے جس میں ان سے کہا گیا ہے کہ وہ فلسطینی اسیران کے اقارب کو رقوم کی فراہمی کےکسی بھی اکائونٹ کو منظور نہ کریں۔

خیال رہے کہ اسرائیلی حکام گذشتہ کئی سال سے فلسطینی اسیران کے معاملے میں نسل پرستی کا مظاہرہ کررہی ہے۔ اسیران کے اہل خانہ کو فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے دی جانے والی رقوم کے برابر اسرائیل فلسطینی رقوم میں کٹوتی کررہا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی