فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیل کے مشتبہ کرونا مریضوں کے فلسطینی علاقوں میں کھلے عام گھومنے پھرنے اور تاریخی مقامات پر دھاوے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
یہ تشویش ایک ایسے وقت میں ظاہر کی گئی ہے جب سوموار کے روز دسیوں یہودی مذہبی عناصر نے غرب اردن کے شمالی شہر سلفیت میں کفل حارث کے مقام پر دھاوا بولا۔ حریدیم یہودی طبقے سے تعلق رکھنے والے مذہبی عناصر نے کفل حارس کے مقام پر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔
اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق کفل حارث کے مقام پر دھاوا بولنے والے یہودی ‘براسلاف’ نامی مذہبی تنظیم کے رکن ہیں اور یہ اندرون فلسطین کی ‘بنی براک’ اور دوسری کالونیوں سے تعلق رکھتے ہیں۔
خیال رہے کہ سلفیت شہر میں 39 تاریخی اور مذہبی مقامات ہیں جہاں آئے روز یہودی آبادکار اجتماعی دھاوے بولتے ہیں۔ کرونا وائرس کی پابندی کے باوجود یہودی آباد کاروں کو ان مقامات میں آنے کی کھلی چھٹی حاصل ہے۔
ان مقامات میں الزاویہ، کفرالدیک، کفل حارس اور دیر بجال جیسے مقامات شامل ہیں۔