جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیل نے کرونا کے مشتبہ مریض فلسطینی علاقوں میں کھلے چھوڑ دیے

پیر 20-اپریل-2020

فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیل کے مشتبہ کرونا مریضوں کے فلسطینی علاقوں میں کھلے عام گھومنے پھرنے اور تاریخی مقامات پر دھاوے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔

یہ تشویش ایک ایسے وقت میں ظاہر کی گئی ہے جب سوموار کے روز دسیوں یہودی مذہبی عناصر نے غرب اردن کے شمالی شہر سلفیت میں کفل حارث کے مقام پر دھاوا بولا۔ حریدیم یہودی طبقے سے تعلق رکھنے والے مذہبی عناصر نے کفل حارس کے مقام پر تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔

اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق کفل حارث کے مقام پر دھاوا بولنے والے یہودی ‘براسلاف’ نامی مذہبی تنظیم کے رکن ہیں اور یہ اندرون فلسطین کی ‘بنی براک’ اور دوسری کالونیوں سے تعلق رکھتے ہیں۔

خیال رہے کہ سلفیت شہر میں 39 تاریخی اور مذہبی مقامات ہیں جہاں آئے روز یہودی آبادکار اجتماعی دھاوے بولتے ہیں۔ کرونا وائرس کی پابندی کے باوجود یہودی آباد کاروں کو ان مقامات میں آنے کی کھلی چھٹی حاصل ہے۔

ان مقامات میں الزاویہ، کفرالدیک، کفل حارس اور دیر بجال جیسے مقامات شامل ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی