فلسطینی خاندان کی طرف سے احتجاج کے بعد اسرائیلی جیل میں قید ایک شہری کو صہیونی حکام نے ایشل جیل میں قید تنہائی میں ڈال دیا ہے۔
خیال رہےکہ اسیرایمن الشرباتی کو اسرائیلی حکام نے مسلسل 21 روز تک کسی خفیہ مقام پر حراست میں رکھا اور اس کے اہل خانہ کی طرف سے تشویش کے اظہار اور احتجاج کے بعد اسے سامنے لایا گیا مگر اسے قید تنہائی میں ڈال دیا گیا۔
اسرائیلی جیل میں قید ایک فلسطینی شہری ایمن الشرباتی کے اہل خانہ نے اپنے عزیز کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا تھا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیرایمن الشرباتی کے بارے میں اس کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ الشرباتی کے بارے میں کسی قسم کی معلومات نہیں مل رہی ہیں۔
الشرباتی کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ طویل عرصے سے الشرباتی کی جسمانی صحت کے بارے میں کسی قسم کا علم نہیں ہے۔
اہل خانہ نے بتایا کہ الشرباتی کے بارے میں 21 روز سے کسی قسم کی معلومات نہیں مل رہی ہیں۔ حتیٰ کےاس کے ٹھکانے کا کوئی علم نہیں۔
خیال رہے کہ اسیر الشرباتی نے 26 مارچ کو اسرائیل کی نفحہ جیل میں انتظامیہ کی مجرمانہ لاپرواہی کے خلاف بہ طور خود سوزی کی کوشش کی تھی۔ الشرباتی نے اس وقت خود سوزی کی کوشش کی جب اسرائیلی جیل انتظامیہ نے قیدیوں کو 140 اقسام کی اشیاء کی خریداری پرپابندی عاید کردی تھی۔
اسیر 51 سالہ الشرباتی کا تعلق غرب اردن کے شہر الخلیل سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ سنہ 1988ء سے زیرحراست ہیں اورانہیں اسرائیل کے خلاف مزاحمتی کارروائیوں میں 100 سال قید کی سزا کا سامنا ہے۔