چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرئیل کی رابطہ کاری کی آڑ میں فلسطینیوں کی منظم جاسوسی کی سازش بےنقاب

جمعہ 10-اپریل-2020

اسرائیل کےعبرانی اخبار نے صہیونی ریاست کے فلسطینیوں کی مبینہ جاسوسی کے ایک نئے اور خطرناک حربے کا پردہ چاک کیا ہے۔

اسرائیل کے کثیرالاشاعت عبرانی اخبار ‘ہارٹز’ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حکومت کی طرف سے فلسطینی شہریوں کے ساتھ رابطہ کاری کے لیے استعمال ہونے والی موبائل ایپ کے ذریعے فلسطینیوں کی جاسوسی کی جاتی ہے۔

اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی محنت کشوں کو کہا جاتا ہے کہ وہ اپنے اجازت نامےتوثیق کے لیے اپنے موبائل فون میں ایک ایپلیکیشن لوڈ کریں۔ یہ ایپ لوڈ ہونے کے بعد فلسطینی مزدوروں کے ساتھ رابطہ تو ہوجاتا ہے مگر ساتھ ساتھ ان کی اور ان کے اطراف میں موجود بہت سی دیگر معلومات بھی اسرائیلیوں کو مل جاتی ہیں۔ انہیں رابطہ کرنے والے فلسطینی شہری کا محل وقوع، موبائل میں موجود ڈیٹا کے بارے میں نہ صرف معلومات مل جاتی ہیں بلکہ ان کا ڈیٹا چوری کرنے کا بھی راستہ نکل آتا ہے۔

ادھر شہریوں کی پرائیویسی کے لیے کام کرنے والے انسانی حقوق کے ادارے اور ڈاکٹرز برائے انسانی حقوق نے کہا ہے کہ صہیونی حکام کی طرف سے فلسطینیوں کو رابطے کے لیے ایپ لوڈ کرنے پرمجبور کرنا ان کی پرائیویسی میں دخل اندازی کرنے اور ان کی ذاتی معلومات چوری کرنے کی مجرمانہ کوشش ہے۔

انسانی حقوق گروپوں کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست فلسطینی لیبر کی مجبوریوں سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ان کی پرائیویسی میں مداخلت کی کوشش کرتی ہے۔ شہریوں کی پرائیویسی میں مداخلت بین الاقوامی حقوق اور عالمی قوانین کی رو سے ایک جرم ہے اور اسرائیلی ریاست ایک سوچے سمجھے اور منظم منصوبے کے تحت اس جرم کا ارتکاب کرہی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی