اسرائیلی ریاست نے زیرحراست فلسطینیوں کے فوج داری عدالتوں میں ویڈیو کے ذریعے ٹرائل پر انسانی حقوق کی تنظیموں نے صہیونی ریاست کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انسانی حقوق اور عالمی قوانین کے ماہرین کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست کرونا وائر کی ہنگامی صورت حال سے فائدہ اٹھا کر فلسطینی اسیران کو ان کے آئینی اور انسانی حقوق سے محروم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے قانون دان محمد محمود نےکہا کہ ٹیلیفون اور ویڈیو لنک کے ذریعے فلسطینی اسیران کا ٹرائل فلسطینی اسیران کو ان کے آئینی حقوق سے محروم کرنے کی دانستہ اور سوچی سمجھی کوشش ہے۔ ویڈیو لنک کے ذریعے اسیران کا ٹرائل انہیں وکلاء سے محروم کرنے اور اسیران کے مستقبل کو تباہ کرنے اور انہیں خطرات سےدوچار کرنے کی مجرمانہ کوشش ہے۔
انہوں نے کہا کہ صہیونی عدالتوں کا ویڈیو لنک کے ذریعے اسیران کا ٹرائل قیدیوں کی پرائیسوی کے حقوق کو سلب کرنا اور اسیران کو گھنٹوں عدالتوں کے سامنے کھڑے رکھاجاتا ہے اور ان کے وکلاء کو بھی عدالتوں میں جانے کی اجازت نہیں دی جاتی۔
محمد محمود کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ریاست القدس کے فلسطینی اسیران کو خاص طورپر انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا رہی ہے اور ایمرجنسی کی آڑ میں اسیران کو ان کے آئینی حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے۔