سعودی عرب میں پابند سلاسل فلسطینیوں اور اردنی شہریوں کی رہائی کا مطالبہ ایک بار پھر زور پکڑ گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سوشل میڈیا پر جاری مہم میں سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سعودی عرب میں قید فلسطینیوں کی رہائی کے لیے احکامات صادر کریں۔ سوشل میڈیا پرجاری مہم میں کہا گیا ہے کہ سعودی عرب کی جیلوں میں قید کئی فلسطینی شہری پہلے ہی بیمار ہیں۔ کرونا کی بیماری نے ان کی صحت پرمزید منفی اثرات مرتب کیے ہیں اوران کی زندگی خطرےمیں پڑ گئی ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب کی حکومت نے 30 سال سے مملکت میں رہنے والے فلسطینی رہ نما اور حماس کے رکن ڈاکٹر محمد الخضری اور ان کے بیٹے ھانی الخضری سمیت ایک سو سے زاید فلسطینیوں کو حراست میں لے رکھا ہے۔ مارچ کے اوائل میں ان فلسطینیوں کے خلاف سعودی عرب کی فوجی عدالت میں مقدمہ چلانے کا آغاز کیا گیا ہے۔ان فلسطینیوں پر تحریک آزادی فلسطین کے لیے مزاحمتی قوتوں اور حماس کے لیے فنڈنگ کا الزام عاید کیا گیا ہے۔