اسرائیل میں کرونا کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر حفاظتی اقدامات کے بعد حکومت نے یہودی ربیوں سے مدد فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہودی مذہبی رہ نما اور مشہور ربی حاییم کانیسپکی نے ایک مذہبی فتویٰ صادر کیا تھا جس میں یہودیوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی آسمانی یا زمینی آزمائش کے وقت رجوع الی للہ کریں۔ دعائیہ تقریبات اور عبادات میں اضافہ کریں۔ یہودی معابد میں اپنی آمد کو یقینی بنائیں اور توراتی اور تلمودی تعلیمات پرعمل درآمد کریں۔
دوسری طرف اسرائیل کے مذہبی یہودیوں کے ایک گروپ’ حریدی’ کا موقف یہ ہے کہ اگر کوئی ایسی بیماری سامنے آئے جس میں جو زیادہ سے زیادہ لوگوں کے ذریعے پھیلے تو ایسے موقعے پر اپنی صحت کو ہرچیز پرمقدم رکھنا چاہیے۔
اسرائیلی حکومت نے کرونا کی روک تھام کے لیے لاک ڈائون کیا مگرحکومت یہودیوں کو مذہبی مراکز میں جانے اور سماجی فاصلے بڑھانے میں ناکام رہی ہے۔ حریدیم گروپ کا موقف اس حوالے سے اہمیت کا حامل ہے۔ یہ گروپ یہودی آباد کاروں کو کرونا کے دور میں اکھٹے ہونے سے روکنے میں مدد فراہم کرسکتا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی وزارت صحت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی ریاست میں کرونا کے متاثرہ مریضوں کی تعداد 4 ہزار 700ہوگئی ہے۔ ان میں سے 79 کی حالت خطرے میں ہے جب کہ اب تک 16 صہیونی ہلاک ہو چکے ہیں۔