ترکی کے پراسیکیوٹر جنرل نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد سلمان کے مشیر سعودی الحقطانی اور سابق ڈپٹی ڈائریکٹر انٹیلی جنس احمد عسیری کو صحافی جمال خاشقجی کے قتل کا منصوبہ ساز اور ماسٹر مائینڈ قرار دیا ہے۔
ترک پراسیکیوٹری جنرل نے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے واقعے کو سنگین جرم اور وحیشانہ فعل قرار دیتے ہوئے سعود القحطانی اور احمد عیسری کو اشتہاری مجرم قرار دیا ہے۔ پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ احمد عسیری اور سعودی القحطانی نے خاشقجی کو بے رحمی کے ساتھ قتل کرنے کی تلقین کی تھی۔
ترکی پراسیکیوٹر جنرل نے 18 دوسرے ملزمان کو بھی شریک جرم قرار دیتے ہوئے مجرم ٹھہرایا ہے۔
خیال رہے کہ صحافی جمال خاشقجی کو 2 اکتوبر 2018ء کو ترکی کے دارالحکومت انقرہ میں داخل ہونے کے بعد قتل کردیا گیا تھا۔ سعودی عرب نے خاشقجی کے قتل کو بعض باغی عناصر کی من مانی کارروائی قرار دے چکا ہے اور قحطانی اور عسیری سمیت ایک درجن ملزمان کو سزائیں سنانے کا اعلان کیا ہے تاہم عالمی ادارے سعودی عرب کی طرف سے سنائی جانے والی سزائوں پر اعتبار نہیں کر