جمعه 15/نوامبر/2024

اسرائیل الشیخ راید صلاح کے معاملے میں نسل پرستی کا مرتکب ہو رہا ہے

بدھ 25-مارچ-2020

اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے بزرگ فلسطینی مذہبی رہ نما اور اسلامی تحریک کے بانی الشیخ راید صلاح کی گرفتاری روکنے کی اپیل مسترد کیے جانے کی شدید مذمت کی ہے۔ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل الشیخ راید صلاح کے معاملے میں کھلے عام نسل پرستی کا مرتکب ہو رہا ہے۔ الشیخ راید صلاح کی گرفتاری روکنے کی اپیل مسترد کرکے یہ ثابت کیا ہے کہ صہیونی ریاست انسانی حقوق اور عالمی قوانین کا احترام کرنے سے عاری ریاست ہے۔

حماس کے ترجمان حازم قاسم نے کہا کہ اسرائیلی عدالت سے الشیخ راید صلاح کی گرفتاری موخر کرنے کی درخواست مسترد کیا جانا کھلم کھلا صہیونی نسل پرستی ہے۔

انہوں نے کہا کہ الشیخ راید صلاح کے حوالے سے اسرائیلی ریاست کا طرز عمل نسل پرستانہ ہے۔اسرائیل ایک بے گناہ فلسطینی رہ نما کا ظالمانہ ٹرائل جاری رکھ کر بین الاقوامی انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی دھجیاں اڑا رہا ہے۔

خیال رہےکہ فلسطینی وکلاء کی طرف سے حیفا شہر کی عدالت میں الشیخ راید صلاح کی گرفتاری روکنے کی درخواست دی تھی مگر صہیونی عدالت نے الشیخ راید صلاح کی گرفتاری روکنے کی اپیل مسترد کردی۔

خیال رہے کہ الشیخ راید صلاح کو اسرائیلی عدالت کی طرف سے نفرت آمیز تقاریر کرنے کے الزامات میں 28 ماہ قید کی سزا سنائی ہے۔ الشیخ راید اس  سزا میں سے 11 ماہ پہلے جیل میں رہ چکے ہیں۔ انہیں کچھ عرصہ پیشتر جیل سے رہا کرنے کے بعد گھر پرنظر بند کردیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی