اسلامی جمہوریہ ایران نے امریکی پالیسیوں کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے امریکا کو ‘طبی دہشت گردی’ کا مرتکب قرار دیا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ایک بیان میں کہا کہ امریکا انسانیت کے خلاف معاشی اور طبی دہشت گردی جیسے سنگین جرائم کا مرتکب ہو رہا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ امریکی پابندیاں ایران کو ادویات کی خریداری سے بھی محروم کررہی ہیں۔
ہفتے کے روز ایک بیان میں جواد ظریف نے کہا کہ امریکا ایرانی عوام کو کرونا وائرس کے رحم وکرم پر چھوڑ کر طبی دہشت گردی کا مرتکب ہو رہا ہے۔
انہوں ننے مزید کہا کہ ایران قدرتی وسائل سے مالا مال ملک ہے مگرامریکی پابندیوں کے نتیجے میں کرونا سے متاثرہ مریضوں کے لیے ادویات کےحصول میں ایران کو دشواری کا سامنا ہے۔
وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ ایران کے بنکنگ سیکٹر پر امریکی پابندیاں اور بنیادی ضرورت کی اشیاء پر پابندیاں انسانیت کے خلاف سنگین جرم ہیں۔ امریکا نے ایرانی قوم کے خلاف منظم دہشت گردانہ طرز عمل اپنا رکھا ہے اور ایرانی قوم کے بنیادی اور دیرینہ حقوق بھی پامال کیے جا رہے ہیں۔