فلسطین کے سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں گذشتہ کچھ عرصے سے فلسطینی باشندوں کے قتل کی ایک منظم مہم جاری ہے۔ اس مکروہ قاتلانہ مہم کے دوران گذشتہ روز مزید ایک فلسطینی شہری کو گولیاں مار کر شہید کردیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز الطیرہ شہر میں نامعلوم افراد کی گولیوں نے گولیاں مار کر محمد سلمان کو شہید کردیا شہید فلسطینی کی عمر 19 سال بتائی جاتی ہے۔ اسے شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
ایک مقامی نیوز ویب سائٹ’عرب 48′ کے مطابق حال ہی میں طیبہ شہر میں مسلح افراد نے 23 سالہ ایک نوجوان کو گولیاں مار کر زخمی کردیا۔9 فروری کو 42 سالہ فلسطینی کو العزازمہ کے مقام پر گولیاں ماری گئیں جس کے نتیجے اس کی شہادت ہوئی۔پان فروری کو رھط میں 30 سالہ محمود مبرشم، 20 جنوری کو 25 سالہ عبدالمنعم ناجی الجرابعہ کو شہید کیا گیا۔
اسی طرح 14 جنوری 2020ء کو بیر المشاش کے مقام پر 35 سالہ شادیہ ابو سریحان کو موت کی نیند سلا دیا گیا جب کہ 11 جنوری کو 25 سالہ ساھر ابو القیعان کو شہید کیا گیا۔ رواں سال پانچ جنوری کو 16 سالہ محمود العطاونہ العبید کی شہادت کا واقعہ پیش آیا۔ یہ تمام شہادتیں نامعلوم افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں ہوئیں۔
یاد رہے کہ سال 2019ء میں اندرون فلسطین میں فلسطینیوں کی نسل کشی کی منظم مہم کے دوران 93 فلسطینیوں کو قتل کیا گیا۔ ان میں 11 خواتین شامل ہیں۔ 2018ء میں14 خواتین سمیت 74 فلسطینیوں کو جب کہ 2017ء میں 10 خواتین سمیت 72 فلسطینیوں کو شہید کیا گیا۔ اندرون فلسطین میں فلسطینیوں کی نسل کشی کے پیچھے صہیونی ریاست اور یہودی مافیا کا ہاتھ معلوم ہوتا ہے جو ان علاقوں میں بچے کھچے فلسطینیوں کو بھی ختم کرنا چاہتے ہیں۔