فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں عوامی کمیٹی کی طرف سے کرونا وائرس کے بڑھتے خطرات کے پیش نظر غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عوامی کمیٹی برائے انسداد ناکہ بندی نے غزہ کی پٹی فوری ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عوامی کمیٹی کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی کے عوام مسلسل 13 سال سے تباہ کن ناکہ بندی کا سامنا کررہے ہیں۔ کرونا وائرس کے خطرے نے غزہ کی پٹی کے عوام کی مشکلات میں اور بھی اضافہ کردیا ہے۔
عوامی کمیٹی کے چیئرمین جمال الخضری نے ایک بیان میں کہا کہ غزہ کی پٹی کے عوام کو جس طرح کی مشکلات کا سامنا ہے ان کے تناظرمیں غزہ کی ناکہ بندی ختم کرنا ناگزیر ہے۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں اسرائیل نے سنہ 2006ء سے غزہ کی پٹی کی معاشی ناکہ بندی کر رکھی ہے۔ مسلسل 13 سال سے جاری ناکہ بندی کے نتیجے میں غزہ میں 85 فی صد افراد غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے پرمجبور ہیں۔ 50 فی صد افراد ادویات کی کمی کا شکار ہیں۔ 60 سے 70 فی صد فلسطینی بے روزگار ہیں۔ خواتین میں بے روزگاری کی شرح 90 فی صد ہے۔