سعودی عرب کی جیلوں میں قید درجنوں فلسطینیوں، اردنی باشندوں اور دیگر غیرملکیوں کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ ان میں بعض کرونا وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔ اس خبرکے سامنے آنے کے بعد سعودی عرب کی جیلوں میں قید فلسطینیوں اور اردنی شہریوں میں شدید خوف اور بے چینی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
سعودی عرب میں قید فلسطینیوں اور اردنی شہریوں کے معاملے پر نظر رکھنے کے لیے قائم کردہ فالو اپ کمیٹی کے چیئرمین خضر المشائخ نے بتایا کہ نہیں سعودی عرب کی جیلوں سے مستند ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ سعودی عرب کی جیلوں میں قید متعدد فلسطینی اور اردنی اسیران کو کرونا وائرس ہوا ہے۔ خدشہ ہے کہ یہ متعدد وباء دوسرے قیدیوں تک بھی پھیل سکتی ہے۔
المشائخ نے بتایا کہ سعودی عرب کی جیلوں میں قید رشتہ داروں کی عدالتوں میں پیشی کے روز عمان سے خصوصی طیارے سے ان کے اقارب الریاض پہنچے جہاں ان کی اسکرییننگ کی گئی۔ ہوائی جہاز کے عملے کا بھی معائنہ کیا گیا تاکہ یہ دیکھا جائے کہ آیا کسی شخص کو مبینہ طورپر کرونا وائرس کا مرض تو لاحق نہیں ہے۔
المشائخ نے سعودی حکام سے ایک بار پھر زور دیا کہ وہ حراست میں لیے گئے تمام فلسطینیوں کو فوری طورپر رہا کریں ورنہ تمام اسیران کرونا جیسی مہلک وبا کا شکار ہوسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ سعودی عرب کی حکومت کی طرف سے ملک میں موجود فلسطینیوں کے حقوق کی حمایت کرنے والے درجنوں فلسطینی اور اردنی شہریوں کوحراست میں لیا گیا ہے۔