فلسطین کے ایک سرکردہ عیسائی رہ نما اور پادری بشپ بنورہ نے فلسطینی اتھارٹی پر بیت لحم میں کرونا وائرس کے متاثرین کے معاملے میں مجرمانہ لاپرواہی برتنے کا الزام عاید کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق سینیر عیسائی پادری نے ایک بیان میں کہا کہ بیت لحم میں انجل ہوٹل میں جن فلسطینیوں کو کرونا کے شبے میں قرنطینہ کیا گیا ہے ان کی دیکھ بحال کے خاطرہ خواہ انتظامات نہیں ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انجل ہوٹل میں 14 دن کے لیے قرنطینہ کیے گئے فلسطینیوں کو ادویات، مناسب خوراک اور دیکھ بحال کی ضرورت ہے، مگر فلسطینی انتظامیہ اس حوالے سے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی انسان کا اپنے گھر مرنا فلسطینی وزارت صحت کی نگرانی میں مرنے سے بہتر ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے قرنطینہ کیے گئے شہریوں کے ساتھ بدسلوکی قابل مذمت ہے۔
خیال رہے کہ فلسطین کے علاقے بیت لحم میں 38 فلسطینیوں میں کرونا وائرس کی تصدیق کی گئی ہے۔