قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی سرحد پر لگائی گئی نام نہاد باڑ سے دو فلسطینی نوجوانواں کی گرفتاری کا دعویٰ کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کی سرحد سے دو فلسطینی باڑ عبور کر کے سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ انہیں حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
صیہونی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کے قبضے سے بم اور چاقو بھی برآمد کیے گئے ہیں۔ تاہم فلسطینی حکام نے اسرائیلی فوج کے اس دعوے کی تصدیق نہیں کی۔
ماضی میں بھی اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی کی سرحد سے فلسطینیوں کی گرفتاری کا دعویٰکرتی رہی ہے۔ صہیونی فوج فلسطینیوں کی سرحد عبور کرنے کی کوشش کو ‘درندازی’ کا نام دیتی ہے جب کہ غزہ کی پٹی کے محصور فلسطینی روزگار کی تلاش میں سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں جانے پرمجبور ہیں۔ اسرائیلی فوج نے غزہ اور سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں کے درمیان قائم کردہ نام نہاد بائونڈری پر 300 میٹر اندر ایک باڑ لگا رکھی ہے۔ فلسطینیوں کو اس باڑ کے قریب آنے پر گولی ماردی جاتی ہے یا انہیں گرفتار کرلیا جاتا ہے۔