جمعه 15/نوامبر/2024

درجنوں فلسطینیوں کا سعودی عدالتوں میں ٹرائل، الزامات سامنے آگئے

پیر 9-مارچ-2020

سعودی عرب کی ایک فوج داری عدالت میں کل اتوار 8 مارچ کو 44 فلسطینی اور اردنی قیدیوں کو ٹرائل کےلیے پیش کیا گیا۔

قدس پریس کے مطابق سعودی عرب کی عدالت میں پیش کردہ فلسطینیوں پر عاید کردہ الزامات سامنےآگئے ہیں۔ ان فلسطینیوں پر ‘دہشت گردی’ کی معاونت کے لیے فنڈ ریزنگ کرنے اور دہشت گرد اور مجرم تنظیموں سے تعلق رکھنے کے الزامات عاید کیے گئے ہیں۔

سعودی عرب کی عدالتوں میں پیش کیے گئے فلسطینیوں کے اہل خانہ کو بھی دعوے کی نقول فراہم کی گئیں۔

گذشتہ روز مجموعی طورپر 68 فلسطینیوں اور اردنی شہریوں کو پیش کیا گیا۔ ان میں سعودی عرب میں اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے 18 سالہ رہ نما محمد الخضری اور ان کے بیٹے ھانی الخضری بھی شامل ہیں۔ ان دونوں کو سعودی حکام نے چار اپریل 2019ء کو حراست میں لیا اوران پر دوران حراست وحشیانہ تشدد کیا گیا۔

فلسطینی قیدیوں کے خلاف سعودی عرب میں مقدمہ کی سماعت تین گھنٹے تک جاری رہی۔ بعد ازاں مقدمہ کی سماعت رمضان المبارک تک ملتوی کردی گئی۔

اس موقعے پر اسیران کے  45 اقارب نےبھی شرکت کی۔

خیال رہے کہ گذشتہ برس سعودی پولیس نے دو مراحل میں فلسطینی اور اردنی شہریوں کو حراست میں لیا تھا۔ دوران حراست ان پر وحشیانہ تشدد کیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی