اسرائیلی زندانوں میں قید اسلامی جہاد کے ایک نوجوان رہ نما نے انتظامی حراست میں چھ ماہ کی تجدید کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیر مہند محمد محطنہ المعروف جبر نے انتظامی قید میں توسیع کے خلاف بہ طور احتجاج گذشتہ پانچ دن سے بھوک ہڑتال جاری رکھی ہے۔
اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے گروپ کے مطابق مہند محمد اس وقت جزیرہ نما النقب کی جیل میں قید ہیں جہاں انہیں بھوک ہڑتال شروع کرنے کے بعد قید تنہائی میں ڈال دیا گیا ہے۔
اسیر مہند محمد مطحنہ کو اسرائیلی فوج نے 2 ستمبر 2019ء کو حراست میں لیا اور انہیں چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ ان کی چھ ماہ کی انتظامی قید کی سزا ختم ہونے کے بعد ان کی سزا میں مزید چھ ماہ کی تجدید کردی گئی ہے۔ اسیر رہ نما ایک بچے کے باپ ہیں۔
انہیں ماضی میں اسلامی جہاد سے تعلق کے الزام میں حراست میں لیا جاتا رہا ہے مگر اس بار ان پر کوئی الزام عاید نہیں کیا گیا اور بغیر کسی الزام کے انتظامی قید میں ڈالا گیا ہے۔