چهارشنبه 30/آوریل/2025

5 سال میں اسرائیلی فوج نے 44000 فلسطینی خواتین کو جرائم کا نشانہ بنایا

پیر 9-مارچ-2020

فلسطین میں انسانی حقوق کی صورت حال پرنظر رکھنے والے ایک ادارے کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ پچھلے پانچ سال کے دوران اسرائیلی فوج نے 44 ہزار فلسطینی خواتین کو سنگین جرائم کا نشانہ بنایا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق خواتین کے عالمی دن کےموقع پر جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج اور دیگر ریاستی اداروں کی طرف سے فلسطینی خواتین کے حقوق کی پامالیوں کے واقعات میں غیرمعمولی اضافہ ہواہے۔ گذشتہ پانچ سال میں اسرائیلی فوج نے 44 ہزار 132 خواتین کو جرائم کا نشانہ بنایا گیا۔ ان میں 22 ہزار 443 نابالغ لڑکیاں شامل ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ صہیونی فوج نے اس عرصے کے دوران 8 ہزار 722 گھروں پر حملے کیے۔

رپورٹ میں دوابشہ خاندان اور اسراء  جعابیص کے واقعے کو بہ طور ثبوت پیش کیا گیا جنہیں منظم انداز میں صہیونیوں کی طرف سے انتقامی اور وحشیانہ حربوں کا نشانہ بنایا گیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینی خواتین کو حراست میں لینے، ان پر جسمانی ،ذہنی اور نفسیاتی تشدد کےمکروہ حربے استعمال کرنے اور فلسطینی خواتین کو مسجد اقصیٰ میں نماز کی ادائی کےلیے آنے سے روکنے کے حربے استعمال کیے گئے۔

مختصر لنک:

کاپی