فلسطینی وزارت صحت کے حکام نے کل جمعرات کے روز بتایا ہے کہ فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم میں 7 افراد کرونا وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔
وزارت صحت کی سفارشات اور بیت المقدس کے گورنر کی ہدایات کے بعد میں حکام نے بیت المقدس میں چرچ آف نیوریٹی کو بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔ فلسطینی حکام کا کہنا ہے کہ مزید 20 مشتبہ مریضوں کے ٹیسٹ لیبارٹریز کو بھیجے گئے ہیں۔ کرونا کے خطرے کے پیش نظر ملک میں ایک ماہ کی ہنگامی حالت نافذ کی گئی ہے۔ فلسطینی وزارت اوقاف کی طرف سے جامع مساجد کے آئمہ اور خطباء کو جمعہ کا خطبہ اور نماز مختصر رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
بیت المقدس گورنری میں کرونا وائرس کے مشتبہ واقعات کے بعد وزارت صحت نے ہنگامی صورتحال کا اعلان کرتے ہوئے بیت المقدس میں اسکولوں ، مساجد اور گرجا گھروں کو بند کرنے کی سفارش کی تھی۔
فلسطین کی سرکاری نیوز ایجنسی نے محکمہ صحت کے حکام کے حوالے سے بتایا ہے کہ بیت المقدس میں تمام تعلیمی اداروں اور تربیتی مراکز کو 14 دن کے لیے بند کردیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ تمام سرگرمیاں ، سیمینارز ، کانفرنسیں ، سماجی پروگرامات اور کھیلوں کی سرگرمیاں بند کردی گئی ہیں۔
ادھر ایک دوسری رپورٹ کے مطابق اسرائیل نے کرونا وائرس کے شبے میں 50 ہزار افراد کو گھروں میں بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔