خان یونس کے درمیان میں السکا اور چند ذیلی سڑکوں پر مشتمل ایک قدیم مرکزی بازار غزہ کی پٹٰی کے شمالی علاقے میں واقع ہے جسے بدھ بازار کہتے ہیں۔
بدھ بازار کئی سالوں سے سینکڑوں لوگوں کے لیے روزگار کا ایک بڑا ذریعہ ہے۔
اس بازار کو غزہ کا دوسرا بڑا مشہور بازار سمجھا جاتا ہے جو ہر بدھ کے روز لگایا جاتا ہے جہاں پورے خآن یونس سے سینکڑوں شہری کثرت سے آتے ہیں۔ یہاں مختلف قسم کی اشیا جن میں کپڑے ، جوتے ، سبزیاں، پھل، کھانے پینے کی چیزیں ، مٹھائیاں اور گوشت بیچیاجاتا ہے۔
کہانیاں اور قصے
بدھ بازار کے ہر کونے میں مرد اور خؤاتین مختلف قسم کی اشیا بیچتی نظر آتی ہیں۔ ہر کسی کی اپنی کہانی ہے۔
محمد سمور جسکی عمر 25 سال ہے سبزیاں جیسے اجمود، مولی ، پالک، بیچتا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے ساتھ ایک انٹرویو میں مسور نے کہا کہ وہ بدھ بازار میں سات سال سے ہے نے بتایا کہ غزہ کی محصور پٹی میں مشکل معاشی صورتحال میں یہ بازار کیسے اسکے لیے اور اسکے خاندان کے لیے آمدنی کا اچھا ذریعہ ہے ۔
ایک کونے میں آپ ایک مچھلی فروش کو دیکھ سکتے ہیں جو سارڈینا مچھلی بیچ رہا ہے جسے وہ صبح صبح پکڑتے ہیں اور دوسرے کونے میں ایک 50 سالہ خاتوں کو مرغی بنیادی طور پر مرغیاں اور کبوتر فروخت کرتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اسکے ساتھ ہی 60 سالہ ابو نایف الغلبان بسکٹ سیے لیوپین، پھلیاں اور لیموں اور زیرہ میں ملی پھلیاں اور سرخ مرچ بیچ رہا تھا۔
ابو نایف نے کہا کہ اس نے اپنی زیادہ تر زندگی بدھ بازار میں گزاری ہے انہوں نے مزید کہا کہ وہ صبح صبح اٹھتا ہے اپنی اژیا تیار کرتا ہے اور اسے اپنی جگہ لے جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غزہ کے بازاروں جسمیں البریج میں جمعرات بازار اور ایر البلح میں منگل بازار ، النصیرات میں سوموار بازار اور رفح میں ہفتی بازار شامل ہے۔
غزہ کی پٹٰ میں پاپولر مارکیٹیں درمیانے درجے اور کم امدنی والے لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں کیونکہ وہاں اشیا دوسری دوکانوں کی نسبت کم قیمت میں مل جاتی ہیں۔