شنبه 16/نوامبر/2024

عالمی برادری اسرائیل کو بیت المقدس میں یہودی آبادکاری سے روکے: اردن

جمعرات 27-فروری-2020

اردن کی حکومت نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس میں ساڑھے تین ہزار مکانات کی تعمیر کے اعلان کی شدید مذمت کی ہے۔ اردن نے عالمی برادری پر زور دیا ہے کہ وہ صہیونی ریاست کو مقبوضہ بیت المقدس اور دوسرے فلسطینی علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر اور توسیع سے روکے۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اردنی وزیر خارجہ ایمن الصفدی نے ایک بیان میں کہا کہ ان کا ملک بیت المقدس میں یہودی آباد کاری کے لیے گھروں کی تعمیر کے صہیونی منصوبے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ القدس میں یہودی آباد کاری بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کی توہین ہے۔

انہوں نے بیت المقدس میں یہودی آباد کاری کے اس بڑے منصوبے کو یک طرفہ اور اشتعال انگیز قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مشرق وسطیٰ میں دیر پا قیام امن کے لیے مسئلہ فلسطین کا منصفانہ حل ضروری ہے اور اسرائیل کی طرف سے یہودی بستیوں کی تعمیر اور توسیع نہ صرف بین الاقوامی قراردادوں کی توہین ہے بلکہ ان اقدامات سے خطے میں پائیدار امن کی مساعی تباہ ہو رہی ہیں۔

الصفدی نے خبردار کیا کہ فلسطین میں یہودی آباد کاری کے سنگین مضمرات سامنے آئیں گے جن کے اثرات نہ صرف خطے بلکہ پوری دنیا پر مرتب ہوسکتےہیں۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطین میں یہودی آباد کاری کے منصوبوں پرعمل درآمد سے روکیں۔

خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے مقبوضہ بیت المقدس میں مزید 3500 گھروں کی تعمیر کے منصوبے پرعمل درآمد کا اعلان کیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی