یورپی یونین نے مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاری کے تازہ اسرائیلی اعلانات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ یورپی یونین کے خارجہ پالیسی کے مندوب جوزف بوریل نے ایک بیان میں کہا کہ مشرقی بیت المقدس کی ‘گیوات ھاماتوس’ اور ‘ھارحوما’ یہودی کالونیوں میں ہزاروں نئے گھروں کی تعمیر کو قضیہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی مساعی کے لیے ناقابل تلافی نقصان قرار دیا۔
مسٹر بوریل کا کہنا تھا کہ یورپی یونین کئی مواقع پر اور حالیہ وزراء خارجہ اجلاس میں بھی یہ واضح کرچکی ہے کہ بیت المقدس اور غرب اردن میں اسرائیل کی یہودی بستیوں کی توسیع اور نئی کالونیوں کے اعلانات تنازع کے دو ریاستی حل کی کوششوں کے لیے تباہ کن ہیں۔
یورپی یونین کے عہدیدار نے کہا کہ یہودی بستیوں کی تعمیر اور توسیع سے فلسطینی آبادیاں الگ تھلگ ہوجائیں گی اور تنازع کے دو ریاستی حل کو بھی شدید نقصان پہنچےگا۔
مسٹر جوزف بوریل نے اسرائیل پر سنہ 1967ء کی سرحدوں سے قبل والی پوزیشن پر واپس جانے اور القدس اور فلسطین کے مقبوضہ علاقوں کے حوالے سے بین الاقوامی قراردادوں پرعمل درآمد پرزور دیا۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے مشرقی بیت المقدس میں قائم کی گئی یہودی کالونیوں میں 5200 مکانات کی تعمیر کا اعلان کیا تھا۔ اس اعلان پر فلسطینی عوام اور بیشتر عرب ممالک کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔