جمعه 15/نوامبر/2024

فرانس اور جرمنی کی یہودی بستیوں کی توسیع کے اسرائیلی منصوبے کی مذمت

ہفتہ 22-فروری-2020

فرانس اور جرمنی نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کے تازہ اسرائیلی اعلان کی شدید مذمت کی ہے۔ دونوں ملکوں نے یہودی آباد کاری سے متعلق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے اعلان کو امن مساعی کو تباہ کرنے کے مترادف قرار دیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فرانسیسی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ‘ھار حوما’ اور گیوات حاماتوز’ یہودی کالونی میں یہودیوں کے لیے مزید ہزاروں کی تعداد میں گھروں کی تعمیر کا اعلان قابل مذمت ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ مذکورہ دونوں یہودی کالونیوں کی توسیع سے مستقبل کی فلسطینی ریاست پر براہ راست منفی اثرات مرتب ہوں گے اور اس حوالے سے یورپی یونین پہلے بھی اپنے موقف کی وضاحت کرچکی ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ غرب اردن اور القدس میں اسرائیل کی یک طرفہ طور پرآباد کاری بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی اور تنازع کے دو ریاستی حل کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ہے۔

فرانس نے اسرائیل پر زور دیا ہے کہ وہ بیت المقدس اور دوسرے فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کے تازہ اعلان کو واپس لے۔

ادھر ایک بیان میں جرمنی کی حکومت نے بھی القدس میں دو یہودی کالونیوں میں مزید ہزاروں کی تعداد میں گھروں کی تعمیر کے اعلان کی شدید مذمت کی ہے۔

خیال رہے کہ گذشتہ جمعرات کو اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے بیت المقدس میں ایک انتخابی جلسے کے دوران انتہا پسند یہودیوں کی حمایت کےحصول کے لیے القدس میں مزید ہزاروں کی تعداد میں یہودیوں کے لیے مکانات کی تعمیر کا اعلان کیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی