فلسطین میں سماجی کارکنوں اور شہریوں کی بڑی تعداد نےرام اللہ اتھارٹی کے عہدیداروں کی اسرائیل دوستی کے خلاف شدید احتجاج شروع کیا ہے۔ گذشتہ روز مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ اور دوسرے شہروںمیں رام اللہ اتھارٹی کے عہدیداروں کی تل ابیب میں کانفرنس میں شرکت اور اسرائیلی شخصیات کو رام اللہ میں مدعو کیے جانے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے۔
مظاہرین نے ہاتھوں میںبینرز اور کتبے اٹھا رکھے تھے جن پر اسرائیل کے ساتھ دوستی کے اقدامات کو قوم سے خیانت اوردھوکہ دہی قرار دیا۔
مظاہرین نے فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت اسرائیل کے ساتھ رابطے کے لیے قائم کردہ کمیٹی کو تحلیل کرنے، اسرائیل کے ساتھ ہرطرح کے مذاکرات ختم کرنے اور قابض دشمن کے خلاف مسلحجدو جہد کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
صفا نیوز ایجنسی کے مطابق مظاہرین اور مقررین نے اسرائیلی پروگرامات اور کانفرنسوں میں شرکت پر رام اللہ اتھارٹی کو جاسوس، خائن اور دھوکہ باز قرار دیا اور کہا کہ فلسطینی اتھارٹی قوم اور ملک کو ڈالروں کے عوض فروخت کررہی ہے۔
خیال رہے کہ یہ مظاہرے ایک ایسے وقت میں کیے گئے جب دوسری جانب رام اللہ اتھارٹی کے عہدیداروں نے تل ابیب میں منعقدہ ‘پیس پارلیمنٹ’ نامی ایک کانفرنس میں شرکت کہ جب کہ فلسطینی اتھارٹی کے سینیر وزیر محمود الھباش نے اپنے گھر پراسرائیلی صحافیوں کی ضیافت کا اہتمام کیا جس میں سینیر اسرائیلی صحافیوں اور اخبار نویوسوں کو دعوت دی گئی تھی۔