اسرائیلی فوج نے آئندہ مارچ سے فلسطینی قیدیوں پر نئی پابندیوں کا آج قدغنوںکا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ اس ضمن میں اسرائیلی فوج نے ‘ریمون’ جیل میں قید تمام فلسطینی اسیران کے لیے روز مرہ کی بنیاد پر دی جانے والی خوراک کی مقدار کم کردیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ریمون جیل میں اسرائیلی حکام نے تمام فلسطینی قیدیوںکو دیے جانے والا کھانا کم کردیا ہے۔ انتظامیہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ فلسطینی قیدیوں کو تین اوقات میں دی جانے والی روٹیاں کم کردی جائیں۔
کلب برائے اسیران کے مطابق قیدیوں کو اردان کمیٹی کی سفارشات کےتحت نئی پابندیوں کا شکار کیا گیا ہے۔ سنہ 2018ء کے وسط میں فلسطینی قیدیوںنے طویل جدو جہد کے بعد اپنے کھانے کے معیار اور دیگر حقوق کا حصول ممکن بنایا تھا۔
ریمون جیل میں قید فلسطینیوںکے لیے ایک دن میںپانچ چپاتیوں کےبجائے چار روٹیاںدی جائیں گی۔ اسیران کے اپنے طورپر کھانا پکانے کا حق بھی چھین لیا گیا ہے جب کہ قیدیوں کو سنگین جرائم میں ملوث اسیران کے ساتھ کھانا دیا جائے گا۔ اس کےعلاوہ وہ کینیٹن سے 40 اقسام کی اشیاء بھی نہیں خرید سکیں گے۔