ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے ایک بار پھر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشرق وسطیٰکے لیے مجوزہ منصوبے کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کا امن منصوبہ ‘سنچری ڈیل’ خطے اور مشرق وسطیٰ کی امن وسلامتی کے لیے سنگین خطرہ ہے۔
طیب ایرودآن نے ایک بیان میں کہا کہ امریکی منصوبے کے خلاف اسلامی تعاون تنظیم’ او آئی سی’ کی طرف سے کوئی ٹھوس اور جرات مندانہ موقف اختیار نہیں کیا گیا۔ ہم ابھی تک او آئی سی کی طرف سے ٹھوس اقدام اور رکن ممالک کے سربراہ اجلاس کے انعقاد کی دعوت کے منتظر ہیں۔
ترک صدر نے کہا کہ یورپی یونین اور افریقی ممالک نے ٹرمپ کے مزعومہ امن منصوبہ مسترد کردیا۔ میراخیال ہے کہ یورپ اور افریقی ممالک کا موقف اقوام متحدہ میں ہمیں درکار نتائج کے حصول میں مدد فراہم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ امریکی صدر نے اپنے منصوبے کو’صدی کی ڈیل’ کا منصوبہ قرار دیا ہے۔ یہ منصوبہ خطے کی سلامتی کی تباہی کی دستاویز ہے۔ ہم کسی صورت میں فلسطینی اراضی کو اسرائیل میں ضم کرنے اور تباہی پھیلانے کی اجازت نہیں دیں گے۔
خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 28 جنوری کو مشرق وسطیٰ کے لیے اپنا امن فارمولا پیش کیا جس میں انہوںنے پورے بیت المقدس کو اسرائیل کے حوالے کردیا۔