امریکا میں یہودیوں کی سب سے بڑی تنظیم امریکن جیوش کانگرس کے ایک وفد نے سعودی عرب کے دورے کا اعلان کیا ہے۔ امریکی یہودی تنظیم کے وفد کا یہ 27 سال کے بعد پہلی بار سعودی عرب کا دورہ ہے۔
اسرائیلی اخبار ‘ہارٹز’ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ سنہ 1993ء کے بعد امریکی یہودی تنظیم کے ارکان پہلی بار سعودی عرب کا دورہ کر رہے ہیں۔ تاہم دوسری طرف سعودی عرب نے اس دورے کی تفصیلات کو صیغہ راز میں رکھا ہے۔
اخباری رپورٹ کے مطابق سوموار سے جمعرات تک جاری رہنے والے اس دورے میں امریکی یہودی سعودی عرب کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقات کریں گے تاہم ان عہدیداروں کی شناخت نہیں کی گئی۔ اس کے علاوہ یہ وفد سعودی عرب میں رابطہ عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل محمد العیسٰی سے بھی ملاقات کرے گا۔
اسرائیلی اخبار کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی یہودی تنظیم کے ارکان سعودی حکومت کے سینیر عہدیداروں کے ساتھ انسداد دہشت گردی اور مشرق وسطیٰ میں بدامنی کا باعث بننے والے اسباب و محرکات پر بھی بات چیت کریں گے۔
عبرانی اخبار کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب اور اسرائیل خطے میں ایران کو اپنے لیے مشترکہ خطرہ قرار دیتے ہیں۔ دونوں ملکوں کو ایران کے جوہری ہتھیاروں کے حصول کی کوششوں پر بھی تشویش ہے۔
خیال رہے کہ امریکا میں جیوش آرگنائزیشن کانگرس امریکا میں یہودیوں کی سب سے بڑی تنظیم ہے۔ یہ گروپ سنہ 1950ء میں قائم کیا گیا تھا۔ اس تنظیم کے قیام کا مقصد امریکا کی خارجہ پالیسی میں یہودیوں بالخصوص اسرائیل کے لیے ایک لابی کا کردار ادا کرنا ہے۔