شنبه 16/نوامبر/2024

محمود عباس کوئیں کا مینڈک، ان کے پاس باہرنکلنے کا کوئی راستہ نہیں

بدھ 12-فروری-2020

اسلامی جہاد نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے طرز عمل کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اسلامی جہاد کا کہنا ہے کہ محمود عباس کی مثال کنوئیں کے مینڈک اور ایک کھونٹے سے بندھے بیل کی طرح ہے جو اپنے ہی گرد چکر لگا رہےہیں۔ ان کے پاس موجودہ بحران سے باہر نکلنے کا کوئی راستہ نہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسلامی جہاد کے سیاسی شعبے کے سربراہ محمد الھندی نے نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس سے صدر محمود عباس کے خطاب پر تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ صدر عباس کی تقریر میں کوئی نئی بات نہیں اور وہ صرف بیان بازی تک محدود ہیں۔

الھندی کا کہنا تھا کہ محمود عباس کو صہیونی دشمن کے ساتھ شراکت اور مذاکرات کے دائرے سے باہر نکلنا ہوگا۔ دشمن کے ساتھ سیکیورٹی تعاون ختم اور قومی وحدت کے لیے فلسطینی قوم کی صفوں میں اتحاد کے لیے کوششیں تیز کرنا ہوں‌گی۔

الھندی کا مزید کہنا تھا کہ صہیونی ریاست کی تمام سیاسی قوتوں کا بنیادی مسائل پر موقف ایک ہے مگر محمود عباس اب بھی اسرائیل میں حقیقی شراکت دار کی تلاش میں‌ہیں۔

خیال رہے کہ نیویارک میں سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں محمود عباس نےکہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے پیش کردہ امن منصوبہ ناقابل عمل ہے۔ اس کے ذریعے امن قائم نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے اقوام متحدہ کی عالمی قراردادوں کی توہین اور فلسطینی قوم کے حقوق کی نفی کی ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ اگر اسرائیل میں انہیں حقیقی شراکت دار مل گیا تو وہ فورا مذاکرات شروع کردیں گے۔

مختصر لنک:

کاپی