امریکی وائٹ ہائوس نے انکشاف کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے اسرائیل کے سوا باقی پوری دنیا کے ممالک کو دی جانے والی امداد کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وائٹ ہائوس کے ایک ذمہ دار ذریعےنے بتایا ہے کہ آئندہ مالی سال کے لیے امریکا کا 4 کھرب 80 ارب ڈالر کے بجٹ کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ مگر اس بجٹ میں بیرون ملک امداد اور سوشل سیکیورٹی کی مد میں دی جانے والی امداد روکنے کا بھی منصوبہ بنایا گیا ہے۔ تاہم اسرائیل کو دی جانے والی امداد نہ صرف برقرار رہے گی بلکہ اس میںاضافہ کیا جائے گا۔
بجٹ میں امریکا اور میکسیکو کے درمیان سرحد پر دیوار کی تعمیر کے لیے دو ارب ڈالر کے بجٹ کی تجویز شامل ہے۔ اس کے علاوہ بین الاقوامی خلائی تحقیقات ایجنسی ‘ناسا’ کے بجٹ میں بھی اضافہ کیا گیا ہے، سابقہ فوجیوں اور داخلی سیکیورٹی کے بجٹ میںبھی اضافہ کیا گیا ہے۔
امریکی سینیٹ میں اس بجٹ کو پاس کرنا مشکل لگتا ہے کیونکہ اس ایوان میں اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹک پارٹی کی اکثریت ہے۔
امریکی حکومت کی کوشش ہے کہ وہ 2035ء تک مالی سال کے بجٹ کا تخمینہ تین کھرب ڈالر تک پہنچائے۔