اسرائیل کی حیفا شہر مں قائم ایک مجسٹریٹ عدالت نے بزرگ فلسطینی رہ نما اور اسلامی تحریک کے امیر الشیخ راید صلاح کو 28 ماہ قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الشیخٰ راید صلاح کو سنائی گئی سزا میں وہ 11 ماہ بھی شامل ہیں جو وہ اس سے قبل جیل میں گذار چکے ہیں۔ اس طرح انہیں 17 ماہ تک جیل میں قید رہنا ہوگا اور آئندہ سال 25 مارچ میں ان کی قید کی سزا ختم ہوگی۔
کل جب حیفا کی عدالت میں الشیخ راید صلاح کے خلاف سزا کا فیصلہ سنایا گیا تو اس وقت الشیخ صلاح کے قریبی اعزہ، سینیر سیاسی اور مذہبی رہ نما، مذہبی جماعتوں کے کارکن اور اسلامی تحریک کے رہ نمابھی موجود تھے۔
اسرائیلی پراسیکیوٹرجنرل نے الشیخ راید صلاح کو ساڑھے 4 سال قید کی سزا کی سفارش کی تھی۔ ان کے خلاف پیش کردہ فرد جرم میں صہیونی ریاست کے خلاف نفرت پر اکسانے سمیت کئی دوسرے الزامات بھی عاید کیے گئے تھے۔
اس سے قبل نومبر 2019ء کو اسرایلی کی مجسٹریٹ عدالت نے الشیخ راید صلاح کو اشتعال انگیزی پھیلانے کے الزام میں فرد جرم عاید کی تھی۔