فلسطین کے ممتاز عالم دین اور مسجد اقصیٰ کے امام اور خطیب الشیخ عکرمہ صبری نے کہا ہے کہ صہیونی ریاست کی سرکاری سرپرستی میںیہودی شرپسندوں کی قبلہ اول پر یلغار اسرائیل کی مذہبی دہشت گردی ہے مگر فلسطینی قوم اسرائیلی جارحیت کے سامنے نہیں جھکے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق الشیخ عکرمہ صبری نے ایک بیان میںکہا کہ یہودی آباد کاروں کے قبلہ اول پر دھاووں کے پیچھے اسرائیلی فوج اور انتہا پسند حکومت کا ہاتھ ہے۔ وہ ان دھاووں کے ذریعے فلسطینی قوم کو قبلہ اول سے دور کرنا چاہتے ہیں مگر فلسطینی اسرائیلی فوج کی سرپرستی میں جاری دھاووں کا ڈٹ کرمقابلہ کریںگے اور کسی دبائو میںنہیں آئیں گے۔
انہوںنے کہا کہ یہودی مذہبی انتہا پسند گروپوں کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر یہودیوں کو اجتماعی یلغار کی دعوت دینا کھلی غنڈہ گردی اور مذہبی جارحیت ہے۔ اس کے پیچھے اسرائیلی فوج اور حکومت کا ہاتھ ہے۔ یہودی انتہا پسند گروپ اسرائیلی فوج اور حکومت کے اشاروں پر چل رہے ہیں۔ قبلہ اول پر یہودی آبادکاروںکے دھاوے ناقابل قبول اور کھلی شرپسندی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز یہودی انتہا پسند گروپوںکی طرف سے صہیونیوں سے اپیل کی گئی تھی کہ وہ آج سوموار 10 فروری 2020ء کو یہودی مذہبی تہوار’یوم شجر عبرانی’ کے موقع پر مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کر مذہبی رسومات ادا کریں۔