چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیلی عدالت کا بیت المقدس میں متعدد گھر خالی کرانے کا حکم

ہفتہ 8-فروری-2020

اسرائیل کی مجسٹریٹ عدالت نے مقبوضہ بیت المقدس میں سلوان ٹائون کی ‘بطن الھویٰ’ کالونی میں متعدد فلسطینی شہریوں کے مکانات خالی کرنے اور انہیں یہودی تنظیم کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے۔

سلوان مرکز برائے اطلاعات کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں‌کہا گیا ہے کہ گذشتہ روز اسرائیل کی مجسٹریٹ عدالت نے بطن الھویٰ‌کالونی میں فلسطینیوں‌کے متعدد مکانات اوران کی اراضی کو ‘عطیرت کوھنیم’ نامی یہودی تنظیم کی ملکیت قرار دیا۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ مکانات عودہ اور شوبکی خاندان کی ملکیت ہیں اور کئی عشروں سے یہ دونوں خاندان اس میں رہائش پذیر ہیں۔

بیان میں‌کہا گیا ہے کہ دونوں‌خاندانوں نے 2018ء کو عطیرت کوھنیم کی طرف سے دائر کردہ دعوے کے خلاف عدالت میں اپیل کی تھی۔ دونوں خاندانوں نے مکانات اور اراضی کی ملکیت کے تمام قانونی دستاویزی ثبوت بھی فراہم  کیے تھے۔

گذشتہ برس اگست میں اسرائیلی عدالت نے دونوں خاندانوں کو مکان خالی کرنے کے لیے مہلت دی تھی تاہم متاثرہ خاندانوں نے اس کے خلاف بھی اپیل کی تھی۔

قبل ازیں ستمبر 2015ء کو یہودی تنظیم نے ایک دعویٰ دائر کیا تھا جس میں کہا تھا کہ وہ سنہ 2001ء سے اپنی ملکیتی اراضی اور املاک کے حصول کی کوشش کررہی ہے مگر فلسطینی قبضہ چھوڑنے کو تیار نہیں ہیں۔

یہودی گروپ کا کہنا ہے کہ پانچ دونم اور 200 مربع میٹر پرمشتمل رقبہ سنہ 1881ء میں سلوان کے یہودیوں‌کی ملکیت تھا۔

مختصر لنک:

کاپی