فلسطین میں کل جمعہ کے روز پورے ملک میں امریکا کے نام نہاد مشرق وسطیٰ امن منصوبے ‘صدی کی ڈیل’ کے خلاف یوم الغضب منایا گیا۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں ایک فلسطینی نوجوان شہید، دسیوں زخمی اور گرفتار کر لیے گئے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین کی مذہبی اور سیاسی جماعتوں کی اپیل پر جمعہ کے روز ‘سنچری ڈیل’ کے خلاف ملک گیر یوم الغضب کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس موقعے پر غرب اردن، القدس اور غزہ کی پٹی میں بڑے بڑے جلوس نکالے گئے جن میں لاکھوں فلسطینیوں نے شرکت کی۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق فلسطینی مظاہروں کو کچلنے کے لیے اسرائیلی فوج نے طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا گیا کے نتیجے میں ایک فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
وزارت صحت کے مطابق جمعہ کے روز شمالی طولکرم میں قفین کے مقام پر اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی جلوس پرفائرنگ کی جس کے نتیجے میں 19 سالہ بدر نافلہ شہید ہوگیا۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ نافلہ کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا مگر گردن میں گولی لگنے اور شہ رگ کٹ جانے کے نتیجے میں وہ اسپتال میں دم توڑ گیا۔
ادھر فلسطین میں انسانی امدادی امور کے لیے کام کرنے والے ادارے’ہلال احمر’ کے مطابق غرب اردن میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 40 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ ان میں سے بیشتر کو آنسوگیس کے شیل، ربڑ کی گولیاں اور براہ راست کی گئی فائرنگ سے گولیاں لگی تھیں۔ اسرائیلی فوج کی اشک آور گیس کی شیلنگ سے 32 فلسطینی دم گھٹنے سے بے ہوش ہوئے۔ فلسطینی مظاہرین کے خلاف کریک ڈائون میں متعدد فلسطینی شہریوں کو حراست میں لے لیا گیاہے۔