فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں فلسطینی سیاسی، مذہبی اور قومی جماعتوں کی طرف سے امریکا کے سنچری ڈیل منصوبے کا مقابلہ کرنے کے لیے اعلیٰ سطحی قومی کمیشن کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق کل اتوار کے روز غزہ کی پٹی میں مختلف قومی، سیاسی، مذہبی اور سماجی تنظیموں کا اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں امریکا کے سازشی منصوبے ‘صدی کی ڈیل’ کا مقابلہ کرنے کے لیے سپریم قومی کمیشن کے قیام کا اعلان کیا گیا ہے۔
اس موقع پر جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا کے صدی کی ڈیل منصوبے انسانی، اخلاق قانونی اقدارکو پامال کیا گیا۔
غزہ میں منعقدہ آل پارٹیزکانفرنس کا اجلاس صدی کی ڈیل کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال اور لائحہ عمل طے کرنے کے لیے منعقد کیا گیا۔
اس موقعے پرمقررین نے کہا کہ فلسطینی قوم کی طرف سے امریکا کے سنچری ڈیل نامی نام نہاد امن منصوبے کو مسترد کردیا ہے۔ فلسطینی جماعتوں نے ایک قومی کمیشن قائم کیا ہے جو امریکا کے صدی کی ڈیل منصوبے کو ناکام بنانے کے لیے لائحہ عمل طے کرے گا۔
آل پارٹیز کانفرنس نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس پر زور دیا کہ وہ امریکی صدر ٹرمپ کے اعلان کے بعد اسرائیل اور امریکا کے ساتھ ہر طرح کے تعلقات ختم کر دے۔