مسجد اقصیٰ کے امام و خطیب اور مفتی اعظم فلسطین الشیخ محمد حسین نے کہا ہے کہ امریکا اور اسرائیل کا تیار کردہ نام نہاد امن منصوبہ صدی کی ڈیل فلسطینی قوم کو اس کے حقوق سے محروم کرنے ناکام کوشش ہے۔ فلسطینی قوم اس سازشی اسکیم کو تاریخ کے کوڑے دان میں پھینک دے گی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے الشیخ محمد حسین نے کہاکہ امریکا اور اسرائیل کی ملی بھگت سے تیار کردہ منصوبہ اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ فلسطینی قوم اور تمام جماعتوں کی قیادت اپنی صفوں میں اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کرے۔ فلسطینی قوم کو اس سازش کا متحد ہو کرمقابلہ کرنا ہوگا اور اس سازش کو تاریخ کے کوڑے دان میں پھینکنا ہوگا۔
خیال رہے کہ کل جمعہ کے روز اسرائیلی فوج اور پولیس کی طرف سے مسجد اقصیٰ کو فوجی چھائونی میں تبدیل کیے جانے کے باوجود بڑی تعداد میں فلسطینی نماز جمعہ کے لیے قبلہ اول پہنچنے میں کامیاب رہے۔ گذشتہ روز 30 ہزار سے زاید فلسطینیوں نے مسجد اقصیٰ میں جمعہ کی نماز ادا کی۔ اس موقع پر نماز کی امات الشیخ محمد حسین نے کرائی۔ الشیخ حسین فلسطین اور دیار مقدسہ کے مفتی اعظم ہیں۔
الشیخ محمد حسین نے کہا کہ اس وقت عالمی استعماری قوتیں مل کر فلسطینی قوم کے وجود کو ختم کرنا چاہتی ہیں۔ امریکی منصوبہ فلسطینی قوم کے وجود اور اس کے مستقبل کو ختم کرنے کا مکروہ حربہ ہے اور اس کا ہدف خطے میں اسلامی اور فلسطینی وجود کو ختم کرنا ہے۔
انہوں نے ٹرمپ کے صدی کی ڈیل منصوبے کے اعلان کے وقت بعض عرب ممالک کے مندوبین اور سفیروں کی شرکت پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ بعض عرب ممالک فلسطینی قوم کے حقوق کو ختم کرنے میں عالمی طاقتوں کے آلہ کار بن رہے ہیں۔