پنج شنبه 01/می/2025

اردن کا صدی کی ڈیل سے متعلق موقف قابل ستائش ہے:مشعل

جمعہ 31-جنوری-2020

اسلامی تحریک مزاحمت’حماس’ کے سیاسی شعبے کے سابق سربراہ خالد مشعل نے مشرق وسطیٰ کے لیے امریکا کے امن منصوبے’صدی کی ڈیل’ کے حوالے سے اردن کے اصولی اور جرات مندانہ موقف کی تحسین کی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اردن کے سرکاری ٹیلی ویژن چینل سے بات کرتے ہوئے خالد مشعل نے کہا کہ شکست خورہ صہیونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور عالمی اوباش ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے فلسطین کےلیے جو منصوبہ پیش کیا ہے اس میں فلسطین کا کوئی وجود ہی نہیں۔ اس حوالے سے اردن کا سرکاری موقف قابل تحسین ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی منصوبہ صدی کی ڈیل ناکام ہوگا اور انشاء اللہ صہیونی ریاست کے زوال کا نقطہ آغاز ثابت ہوگا۔ انہوں نے امریکی سازشی منصوبے صدی کی ڈیل کو ناکام بنانے کے لیے فلسطینی قوم کی صفوں میں اتحاد اور یکجہتی کی ضرورت پر زور دیا۔

خالد مشعل نے کہا کہ امریکا کے نام نہاد امن منصوبے سے نہ صرف فلسطینی کاز کونقصان پہنچایا گیا ہے بلکہ اردن بھی اس مکروہ سازش سے متاثر ہوگا۔ اس میں فلسطینی قوم کے حقوق کی قیمت پر اسرائیلی ریاست کے دفاع کی مذموم کوشش کی گئی ہے۔

خیال رہے کہ منگل کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے لیے اپنے امن منصوبے کا اعلان کیا تھا۔ اس منصوبے میں ٹرمپ نے ایک برائے نام فلسطینی ریاست کا بھی تصور پیش کیا گیا ہے مگر فلسطینی قیادت اور عرب ممالک نے امریکا کے امن منصوبے کو مسترد کردیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی