اسرائیل کی ایک عدالت نے مقبوضہ بیت المقدس کے ایک فلسطینی خاندان کو اپنا مکان خالی کر کے اسے ایک یہودی تنظیم کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی عدالت نے بیت المقدس میں بطن الھویٰ کے مقام پر واقع دویک خاندان کے مکان کو خالی کرنے اور اسے ‘عطیرت کوھنیم’ نامی ایک یہودی انتہا پسند تنظیم کے حوالے کرنے کا حکم دیا ہے۔
خیال رہے کہ دویک خاندان اور عطیرت کوھنیم یہودی تنظیم کے درمیان سنہ 2014ء سے پراپرٹی کے حوالے سے ایک کیس چل رہا تھا۔
عدالت نے پانچ منزلہ عمارت کو خالی کرنے اور اسے یہودی تنظیم کے سپرد کرنے کا حکم دیا ہے۔ پانچ منزلہ عمارت مازن دویک نامی ایک فلسطینی خاندان کی ملکیت ہے مگر اس میں اس وقت پانچ خاندانوں کے 25 افراد رہائش پذیر ہیں۔ مازن کا کہنا ہے کہ ان کے دادا نے یہ املاک سنہ 1963ء میں خرید کی تھیں۔
وادی حلوہ انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق بطن الھویٰ کے 84 خاندانوں کو صہیونی عدالتوں کی طرف سے مکانات خالی کرنے اور انہیں یہودی آباد کاروں کے حوالے کرنے کے نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں۔