جمعه 15/نوامبر/2024

غزہ میں تھیلیسیما کا شکار مریض زندگی اور موت کی کشمکش میں

پیر 27-جنوری-2020

فلسطینی مرکز برائے انسانی حقوق اور فلسطینی میڈیکل ریلیف سوسائٹی نے غزہ کی پٹی میں تھیلیسیمیا کے مریضوں کی زندگیوں کو لاحق خطرات پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔ انسانی حقوق گروپ کے مطابق غزہ کی پٹی میں دسیوں افراد تھیلیسیمیا کا شکار ہیں مگر ان کی زندگی بچانے والی بنیادی ادویات اسرائیل اور فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے مسلط کردہ ناروا پابندیوں کی وجہ سے غزہ میں نہیں پہنچ رہی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ میں تھیلیسیمیا کے مریضوں کی زندگیاں بچانے اور جسم میں آئرن کی کمی دور کرنے والی 90 فی صد ادویات ختم ہو چکی ہیں۔

رام اللہ اور غزہ میں  وزارت صحت نے ان مریضوں کے لیے ضروری علاج کو یقینی بنانے اور ان کی زندگیاں بچانے کے لئے فوری رابطہ کاری کا مطالبہ کیا ہے۔

غزہ کی پٹی میں تھیلیسیمیا کے مریضوں کی تعداد 309 افراد ہے جن میں 86 بچے اور 223 بڑی عمر کے افراد شامل ہیں۔ ان میں 170 مرد اور 139 خواتین شامل ہیں۔

مریضوں کو غزہ کی پٹی کے اسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے۔الشفا اسپتال میں 156 بالغ مریض زیر علاج ہیں ، 97 بالغ اور بچوں کا یورپی اسپتال میں علاج جاری ہے ، جبکہ 56 بچوں کو رینتسی چلڈرن اسپتال میں  داخل کیا گیا ہے۔

فلسطینی مرکز برائے انسانی حقوق کے مطابق تھیلیسیمیا کے مریض اپنے علاج کےلیے ضروری ادویات سے محروم ہیں۔ ڈاکٹروں کو مریض کو تھوڑی مقدار میں دوا اور وقفے کے ساتھ دوائی دینا پڑ رہی ہے جس کے نتیجے مریضوں کی جانیں مزید خطرے میں پڑ چکی ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی