چهارشنبه 30/آوریل/2025

الشیخ عکرمہ صبری سے اسرائیلی پولیس کی مسلسل چار گھنٹے تفتیش

پیر 27-جنوری-2020

اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ کے امام اور خطیب الشیخ عکرمہ صبری سے مسلسل 4 گھنٹے تفتیش کی اور انہیں المسکوبیہ حراستی مرکز میں رکھا گیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق قابض حکام نے الشیخ عکرمہ صبری پر مسلسل دبائو ڈالا کہ وہ مسجد اقصیٰ میں داخلے کا فیصلہ قبول کریں تاہم انہوں نے باور کرایا ہے کہ وہ قبلہ اول سے دور کیے جانے کا کوئی صہیونی  حربہ قبول نہیں کریں گے۔

الشیخ عکرمہ صبری کے وکیل حمزہ قطینہ نے بتایا کہ صہیونی پولیس نے ان کے موکل کو مسلسل چار گھنٹے تک المسکوبیہ حراستی مرکز میں حبس بے جا میں رکھا۔ ان سے یہ تفتیش مسجد اقصیٰ میں داخلے پر ایک ہفتے کی عاید کردہ پابندی توڑںے کی بناء میں کی گئی۔

قابض فوج نے پابندی کی خلاف ورزی کو نظام عام کی خلاف ورزی اور صہیونی ریاست کے خلاف بغاوت کے مترادف قرار دیا۔

ادھر بیت المقدس میں المسکوبیہ پولیس سینٹر کے باہر سیکڑوں فلسطینیوں نے احتجاجی مظاہرے کیے۔ اس موقع پر خالد زبارقہ، حمزہ قطینہ، رمزی کتیلات، مفید الحاج اور مدحت دیبہ جیسی اہم شخصیات شریک ہوئیں۔

مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے الشیخ عکرمہ صبری کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسجد اقصیٰ کے خطیب کو قبلہ اول میں داخل ہونے سے روکنا مذہبی دہشت گردی اور مذہبی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی