امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خصوصی مشیر اور ان کے داماد جیرڈ کشنر اور ان کی ٹیم نے صہیونی ریاست کا مجوزہ دورہ منسوخ کر دیا ہے۔
اسرائیلی اخبار’یسرائیل ھیوم’ نے دعوی کیا ہے کہ اس دورے کی منسوخی کی اصل وجہ سوئٹزرلینڈ میں "موسم کی خرابی” تھی کیونکہ امریکی مشیر اور ان کی ٹیم کو ڈیووس میں ہونے والی عالمی اقتصادی کانفرنس میں ٹرمپ کے ساتھ شرکت کے بعد وہاں سے اسرائیل کے لیے روانہ ہونا تھا۔
کشنر مشرق وسطی کے امن مندوب ایوی برکووٹز اور ایران میں امریکی ایلچی برائن ہک پر مشتمل امن ٹیم "ہولوکاسٹ فورم” میں شرکت کے لیے کل جمعرات کو تل ابیب پہنچنے والی تھی۔
اس ٹیم نے مشرق وسطی کے عہدیداروں اور دیگر متعلقہ رہ نماؤں سے ملاقاتوں میں امریکی امن منصوبے کے بارے میں ممکنہ تجویز پر تبادلہ خیال کرنے کا اعلان کیا تھا۔ میڈیا میں امریکا کے اس مجوزہ نام نہاد امن منصوبے کو "صدی کی ڈیل” کے نام سے جانا جاتا ہے۔
امریکی امن ٹیم نے سبکدوش ہونے والے اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو اور حزب اختلاف کے رہ نما بلیو اور وائٹ اتحاد کے لیڈر بینی گانٹز سے ملاقات کرنا تھی۔
اخبار نے لکھا ہے توقع ہے کہ امریکی امن ٹیم امریکی امن اسکیم کے اجراء سے قبل اس امن منصوبے پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے جلد ہی "اسرائیل” کا دورہ کرے گی۔
یہ پیش رفت ان قیاس آرائیوں کے درمیان سامنے آئی ہےجب امریکی انتظامیہ آئندہ دنوں میں اور اگلے ماہ مارچ کو ہونے والے اسرائیلی پارلیمانی انتخابات سے قبل اس معاہدے کا آغاز کرے گی۔
اخباری رپورٹ کے مطابق امریکی نائب صدر مائک پائینز کا کل”اسرائیل” پہنچے۔ جہاں وہ ہولوکاسٹ کےخلاف منعقدہ تقریب سے خطاب کریں گے۔