چهارشنبه 30/آوریل/2025

شیخ عکرمہ صبری پر پابندی حوصلے پست کرنے کی ناکام صہیونی کوشش ہے: حماس

بدھ 22-جنوری-2020

اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے مسجد اقصیٰ کے خطیب الشیخ عکرمہ صبری کی قبلہ اول میں داخلے اور وہاں پر نماز کی ادائی پر عاید کردہ پابندی کو صہیونی ریاست کی کھلی مذہبی جارحیت قرار دیا ہے۔ حماس کا کہنا ہےکہ عالم الشیخ عکرمہ کو قبلہ اول میں داخل ہونےسے روکنا ہمارے حوصلے پست کرنے کی مذموم اور ناکام کوشش ہے مگر صہیونی دشمن کی یہ سازش کسی صورت میں کامیاب نہیں ہوگی۔

حماس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی حکام کی طرف سے الشیخ عکرمہ صبری پرپابندی انہیں دفاع قبلہ اول کے لیے کوششوں کی سزا دینا اور فلسطینی قوم کے عزائم کو شکست دینا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ الشیخ عکرمہ صبری کے حوالے سے اسرائیلی ریاست کی پالیسی بین الاقوامی مذہبی حقوق اور اصولوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہےکہ اسرائیل ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت القدس کے باشندوں کو مسجد اقصیٰ سے دور کرنے کی مذموم حکمت عملی پرعمل پیرا ہے۔

حماس نے دفاع قبلہ اول کے لیے الشیخ عکرمہ صبری کی مساعی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ صہیونی ریاست کے مجرمانہ حربے الشیخ عکرمہ کو ان کے مشن سےدور نہیں کرسکتے۔ صہیونی ریاست کو الشیخ عکرمہ صبری پرپابندیوں کا جواب دینا ہوگا۔

خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی پولیس نے مسجد اقصیٰ کے امام وخطیب اور ممتاز فلسطینی عالم دین الشیخ عکرمہ صبری کو ایک ہفتے تک مسجد اقصیٰ میں داخل ہونے اور وہاں پر نماز کی ادائی سے روک دیا تھا۔ الشیخ عکرمہ صبری کے خلاف اسرائیلی حکومت کے فیصلے پر فلسطینی سیاسی، عوامی ،مذہبی اور سماجی حلقوں کی طرف سے شدید رد عمل سامنے آیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی