جمعه 15/نوامبر/2024

ٹانسل کا علاج کب زیادہ ضروری ہو جاتا ہے؟

جمعرات 16-جنوری-2020

ٹانسل یا گلے کی گلٹی جسے لوزتان کی جراحی کا عمل بھی کہا جاتا ہے نہ صرف اس وقت ختم کرانا ضروری ہیں جب بچے کا تحفظ ضروری ہو بلکہ اس کا اعلاج اس وقت اور بھی ضروری ہوجاتاہے جب اس کے نتیجے میں بچے کے منہ سے خون نکلنا شروع ہوجائے اور اس کے خطرات اور بھی بڑھ جائیں۔

جرمن امراض اطفال کے ماہر ڈاکٹر اولریچ ویگلر کاکہنا ہے کہ اگر بچے کو مسلسل ٹانسل کی شکایت ہو تو اس کا مستقل علاج ضروری ہے۔ اگر سال میں پانچ اور چھ باریہ شکایت ہوتی ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ مسئلہ بچے کے لیے زیادہ پریشان کن ہوسکتا ہے۔

یہ بچے کے گلے میں موجود گلٹیوں کی حالت پرمنحصرہے۔ اگر اس کے خطرے میں اضافے کا خدشہ ہو تو ان گلٹیوں کو ختم کرنا ضروری ہے۔

جرمن ماہر صحت کا کہنا ہے کہ بچوں میں ٹانسل کی وجہ بیکٹیریا کے پھیلنے، سوزش یا وائرس کی وجہ سے ہوسکتا ہے۔ ایسی صورت میں گلے کا بیرونی حصہ بھی سرخ ہوسکتا ہے۔ گلے میں درد اور کھانے پینے میں دشواری، 38 درجے تک کا بخار، سر درد، تھکاوٹ اور بے ہوشی جیسے سائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی