چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی اتھارٹی نے ایک ہفتے میں حماس کے دو سو کارکن گرفتار کرلیے

بدھ 15-جنوری-2020

اسلامی تحریک مزاحمت ‘حماس’ نے الزام عاید کیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی نے سیاسی انتقام کی پالیسی کے تحت جماعت کے خلاف کریک ڈائون شروع کیا ہے اور ایک ہفتے میں عباس ملیشیا نے جماعت کے دو سو کارکن اور رہ نما حراست میں لیے گئے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کی طرف سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں عباس ملیشیا نے دسمبر کے آخری ہفتے  اور رواں سال کےپہلے ایام میں جماعت کے 195 کارکنوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔

حماس کا کہنا ہے کہ عباس ملیشیا کی طرف سے کریک ڈائون کے دوران سابق فلسطینی اسیران بھی شامل ہیں۔ ان میں زیادہ تر شمالی شہر نابلس اور الخلیل سے تعلق رکھتے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس کے خلاف کریک ڈائون 26 دسمبر 2019ء کو اس وقت شروع ہوا جب فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے تین ماہ میں انتخابات کرانے کا اعلان کیا تھا۔

ایک ہفتے کے دوران عباس ملیشیا نے حماس کے رہ نمائوں اور کارکنوں کے گھروں پر44 چھاپے مارے، گھروں سےتین ہزار شیکل کی رقم لوٹ، 55 موبائل فون، 10 لیپ ٹاپ اور سیکڑوں حماس کےپرچم اور کتابیں ضبط کی گئیں۔

مختصر لنک:

کاپی