خلیجی ریاست قطر کے امیر تمیم بن حمد آل ثانی نے گذشتہ روز اپنے دورہ ایران کے دوران ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات کی۔ اس ملاقات میں دونوں ملکوں میں سیاسی اور اقتصادی تعلقات کے فروغ پر اتفاق کیا گیا۔
اس موقع پر ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا کہ وہ قطر کے امیر تمیم بن حمد سے دونوں ممالک کے مابین تعلقات کو وسعت دینے کے اہم فیصلوں پر اتفاق کرتے ہیں۔
روحانی نے کہا کہ تہران اور دوحا کے درمیان سیاسی اور معاشی دوروں کو بڑھانے پر مکمل اتفاق ہے اور دونوں ملک مختلف شعبوں میں اس حوالے سے مل کر کام کریں گے۔
دوسری جانب قطر کے امیرنے اپنے تہران کے دورے کے دوران کہا کہ وہ ایران کے موقف اور اس سے قطرکو فراہم کردہ اشیاء کی قدر کرتے ہیں۔ انہوں نے ایرانی صدر کو دورہ قطر کی دعوت بھی دی اور کہا کہ انہیں توقع ہے کہ حسن روحانی جلد ہی دوحا کا دورہ کریں گے۔
قبل ازیں ایرانی میڈیا نے بتایا تھا کہ قطر کے امیر اعلیٰ اختیاراتی وفد کےہمراہ تہران پہنچ رہے ہیں جہاں وہ ایرانی صدرحسن روحانی اور دیگر اعلیٰ حکام کے ساتھ ملاقاتیں کریں گے۔
نیم سرکاری ایرانی نیوز ایجنسی "فارس” نےایک مختصر خبر میں کہا ہے کہ تمیم اتوار کے روز سلطان قابوس بن سعید کی موت پر تعزیت کے بعد مسقط سے تہران کے لیے روانہ ہوئے۔
امیر قطر ایک ایسے وقت میں ایران کے دورے پرآئے ہیں جب امریکا اور ایران کے درمیان تنائو اپنے عروج پر ہے۔ ایک طرف امریکا کے حملے میں ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی اور عراق میں امریکی فوجی اڈوں پر ایرانی میزائل حملوں کے پیدا ہونے والی صورت حال ہے اور دوسری طرف ایران میں غلطی سے یوکرین کے مسافر طیارے کے حادثے کے بعد عالمی سطح پر تہران کے خلاف دبائو بڑھ رہا ہے۔ ایسے میں امیر قطر کا دورہ ایران اہمیت کا حامل ہے۔
ایرانی صدر حسن روحانی تسلیم کرچکے ہیں کہ تہران میں تباہ ہونے والا طیارہ انسانی غلطی کا نتیجہ تھا۔ یوکرین کے مسافر جہاز میں عملے سمیت 176 افراد لقمہ اجل بن گئے تھے۔