قابض صہیونی ریاست نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کے قریب قائم ڈیموں کا منہ اچانک اور غیر اعلانیہ کھول دیا جس کے نتیجے میں غزہ میں کئی علاقے زیرآب گئے اور بڑے پیمانے پر فصلیں تباہ ہوگئی ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی وزارت زراعت کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی حکام نے بغیر کسی پیشگی اطلاع کے غزہ کے قریب ڈیموں کا منہ کھول دیا جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پرفصلیں زیرآب آگئیں۔ فصلوں کو پہنچنے والے نقصان کا تخمینہ نصف ملین ڈالر لگایا گیا ہے۔
مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی ریاست کی آبی دہشت گردی کے نتیجے میں سبزیوں کےکھیتوں کے علاوہ پولٹری فارموں اور شہد کے لیے بنائے گئے باغات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
وزارت زراعت کے حکام کا کہنا ہے کہ گذشتہ ہفتے کے آخر میں اسرائیل میں ہونے والی شدید بارشوں کے باعث صہیونی ریاست نے ڈیم بھرجانے سے ڈیموں کا پانی غزہ کی طرف کھول دیا جس کے نتیجے میں کم سے کم 5 لاکھ ڈالر کی فصلیں اور دیگر املاک کو نقصان پہنچا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی آبی دہشت گردی کے نتیجے میں 920 دونم زرعی رقبہ تباہ ہوگیا،شہد کے 100 بکسے پانی میں بہہ گئے جب کہ کئی پولٹری فارم اور ان میں موجود ہزاروں مرغیاں ہلاک ہوگئیں۔