یہ بات سب جانتے ہیں کہ نمک کا استعمال ہائی بلڈ پریشر کی ایک وجہ ہے ، لیکن حال ہی میں امریکی سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ نمک کینسر سے لڑنے میں کارآمد ثابت ہوسکتا ہے۔
جارجیا اور امریکا کے سائنس دانوں نے جو کینسر کے خلیوں پر سوڈیم کلورائد کے اثرات پرتجربات کررہے تھے نے بتایا کہ نمک کینسر کے ٹیومر کے پھیلاؤ کو 66 فیصد کم کرسکتا ہے۔
سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ کینسرکے توڑکے لیے لیبارٹری چوہوں پر تجربات کے ذریعہ سوڈیم کلورائد جسے عام طور پر ٹیبل نمک کے نام سے جانا جاتا ہے کینسر کے خلیوں کے لیے ایک زہریلا مرکب ثابت ہوسکتا ہے۔
یونیورسٹی میں کیمسٹری کے اسسٹنٹ پروفیسر جن چیہ کی سربراہی میں سائنس دانوں کی ٹیم نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ نمک کے نینو پارٹیکلز کو استعمال کیا جا سکتا ہے جو خلیات کے اندرونی ماحول کو خراب کرنے کے لیے مدد دیتا ہے۔
اس تحقیق کے مطابق متاثرہ خلیوں میں سوڈیم کی اعلی سطح ہوتی ہے۔ جب نمک کے نینو پارٹیکلز اس کے سامنے آجاتے ہیں تو وہ تباہ ہوجاتے ہیں۔ جب پلازما جھلی پھٹ جاتی ہے تو مدافعتی نظام میں نمک کے اثرات پھیل جاتے ہیں۔