فلسطین میں انسانی حقوق کی صورت حال پرنظر رکھنے والے اقوام متحدہ کے ادارے’اوچا’ کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دو ہفتوں کےدوران اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں نے فلسطینیوں کے 8 مکانات مسمار کیے۔ رپورٹ کے مطابق یہودی آباد کاروں کی طرف سے فلسطینی شہریوں کے بنیادی حقوق کی سنگین پامالیاں جاری ہیں۔ دو ہفتوں کے دوران مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن میں فلسطینیوں کے 8 مکانات مسمار کردیے گئے جب کہ فلسطینیوں کے 147 قیمتی اور پھل دار درخت کاٹے۔
‘شہری تحفظ’ کے عنوان سے جاری کردہ رپورٹ میں 24 دسمبر 2019ء سے 6 جنوری 2020ء کے دوران پیش آنے والے واقعات کا احاطہ کیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دو ہفتوں کے دوران اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کے حملوں میں فلسطینیوں کی 29 املاک کونقصان پہنچا۔
رپورٹ کے مطابق یکم جنوری 2020ء کو یہودی آباد کاروں نے اسرائیلی فوج کی سرپرستی میں بیت لحم میں الجبعہ کےمقام پر فلسطینیوں کے 147 زیتون کے پھلدار پودے مسمار کیے۔